(Essay on Peacock in Urdu) ہمارا قومی پرندہ مور


ہمارا قومی پرندہ مور



مور پرندوں کا شہنشاہ ہے ۔اسے عربی میں طاؤس کہتے ہے جسے ہندوستان میں قومی پرندہ ہونے کا شرف حاصل ہے۔ یہ نہایت ہی حسین اور خوبصورت پرندہ ہے ۔دنیا میں جتنے بھی پرندے ہیں ان میں مور کو اول مقام دیا گیا ہے ۔اس کا پورا جسم خوبصورت رنگین پروں سے ڈھکا ہوتا ہے جن پر نقش ونگار بنے ہوتے ہیں سر پر ایک حسین تاج ہوتا ہےجسے کلغی کہتے ہیں۔ مرغ سے بڑی سرخ چونچ ہوتی ہے۔اس کی گردن لمبی اور گول چھوٹاسر ہوتا ہے جس کے دونوں طرف دو خوبصورت آنکھیں ہوتی ہیں۔ ناک کے دوسوراخ چونچ کے اوپر ہوتے ہیں آنکھوں کے بغل میں کان کے دو پوشیدہ سوراخ ہوتے ہیں اس کا رنگ گہرانیلا اور سبز ہے۔ جس پر سنہری رنگ کے خوبصورت ہالے ہوتے ہیں اس کی دم تمام پرندوں کی دم سے زیادہ حسین تر اور کسی قدر بڑی ہوتی ہے۔ اس کے دم کے پر مختلف رنگوں کے نقوش سے مزین ہوتے ہیں۔ برسات کے دنوں میں جب آسمان پر بادل چھا جاتے ہیں تو مور خوب تھرک تھرک کرنا چتا ہے ۔ ناچتے وقت میں اپنے پروں کو پیچھے کی طرح خوب پھیلا لیتا ہے اس وقت اس کی خوبصورتی دیکھنے کے قابل ہوتی ہے ناچتے وقت جب اس کی نظر اپنے بھدے پیروں پر پڑتی ہے تو وہ شرما کر ناچنا بھول جاتا ہے ۔ اس کی آواز بہت کرخت ہوتی ہے یہ سبز ، نیلے اور سفید رنگ کے ہوتے ہیں ہندوستان میں سبز رنگ کے، جاپان اور جاوا میں نیلے رنگ کے اور پاکستان میں سفید رنگ کے پائے جاتے ہیں۔ کہیں کہیں چتکبرے رنگ کے بھی پاۓ جاتے ہیں ۔ عام طور پر یہ دنیا کے تمام گرم خطوں اور گھنے جنگلوں میں پاۓ جاتے ہیں ۔ یہ اونچے درختوں یا پھر پہاڑ کی ڈھلان پر رہنا پسند کرتا ہے یہ سانپ کا جانی دشمن، اسے دیکھتے ہی پکڑ لیتا ہے اور کاٹ کر نگل جاتا ہے اس کی بہت ساری قسمیں اور بیسوں ذات میں بعض چھوٹے اور بعض بڑے ہوتے ہیں ایک ایسا بھی طاؤس ہے جس کا رنگ بالکل سفید ہوتا ہے اسے دیکھ کر بھی قدرت کی حکمت کی تعریف کی جاتی ہے پھل ،اناج ، کیڑے مکوڑے اس کی مرغوب غذا ہے اس کے علاوہ وہ فصلوں کے بیج بھی چن کر کھا جا تا ہے۔ مور دنیا کے مختلف جگہوں میں پائے جاتے ہیں ۔ جیسے  چین ، جاوا، جاپان ،مشرقی جزائر کے علاوہ ہندوستان کے بنگال ، بہار ، اتر پردیش ، مدھ پردیش ، چٹا گانگ ، آسام ، تری پورہ ، منی پور، میزورم ، راجستھان ، گجرات اور بنگلہ دیش میں بھی یہ بکثرت پائے جاتے ہیں۔ یہ گھنے جنگلوں میں تالاب اور جھرنے کے قریب اپنا گھونسلہ بناتا ہے ۔ دوپہر کو جھاڑیوں میں پناہ لیتا ہے اور رات کو درختوں کی شاخوں پرسونا پسند کرتا ہے یہ ہمیشہ جماعت بنا کر رہنا پسند کرتا ہے ۔ نرمور مادہ کی بہ نسبت زیادہ خوبصورت اور شرمیلا ہوتا ہے اس کا گوشت یورپ کے لوگ بڑے مزے لیکر کھاتے ہیں اس کے حسن سے متاثر ہوکر لوگ اپنے گھروں میں بھی پالتے ہیں لیکن یہ بچوں کو کاٹتا ہے اس کے پروں سے مورچھل ، پنکھے بنتے ہیں۔ اس کی چربی سے دوائیں تیار کی جاتی ہیں یہ ہمارے لیے ایک مفید خوبصورت پرندہ ہے ۔ قدرت کی طرف سے وہ انسان کے ذوق اور دیدار کے لیے ایک حسین تحفہ ہے حکومت ہند نے اسی وجہ سے اسے قومی پرند و قرار دیا ہے مور سے چڑ یا خانہ کی زینت اور شان ہے۔


No comments:

Post a Comment